حیدرآباد۔23جولائی(اعتماد نیوز) شیو سینا ایم پی کی حرکت پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زبردست احتجاج
پچھلے ہفتہ دہلی کے مہاراشٹرا سدن میں مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے شوا
سینا کے رکن پارلیمنٹ کی جانب سے وہاں موجود مسلم سپر وائزر ارشد زبیر پر
غیر معیاری غذا کی عدم سربراہی کے الزام لگاتے ہوئے زبردستی روٹی کھلانے کے
واقعہ کے ویڈیو کی میڈیا کے سامنے منظر عام پر آنے کے بعد آج پارلیمنٹ میں
اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے شدید احتجاج کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی
موجودگی میں جیسے ہی آج صبح میں اجلاس کا آغاز ہوا فوری بعد اس مسئلہ کو
اٹھایا گیا۔ اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے بار بار
احتجاجی ارکان
پارلیمنٹ کو احتجاج روکنے کی اپیل کے باوجود ارکان پارلیمنٹ نے اس واقعہ کی
سخت مذمت کرتے ہوئے متعلقہ رکن پارلیمنٹ کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ
کیا۔ اس واقعہ کے سبب اجلاس کی کاروائی کو ملتوی کیا گیا۔ جبکہ دوسری جانب
سے مرکزی وزیر اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ خاموش تماشائی بنے رہے۔ اقلیتی
امور کے وزیر کے عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود انکی جانب سے اس واقعہ پر رد
عمل ظاہر کرنے سے انکار کرنا افسوس ناک اور انتہائی تعجب خیز ہے۔ جبکہ دیگر
وزرا کی جانب سے اسکی مذمت کی گئی لیکن تاحال کوئی کاروائی کا نہ کیا
جانا انتہائی افسوسناک اور مرکزی حکومت کے بھگوا نظریات کے ہونے کو واضح
کرتا ہے۔